شرائط معاہدہ
بدرستی ہوش و حواس خمسہ بلا جبر و اكراہ احدیكس اپنی اپنی كامل آزادانہ رضا مندی سے مابین فریقین درج ذیل شرائط معاہدہ طے پائیں ہیں
1. یہ كہ كرایہ ماہ بہ ماہ فریق اول ہر ماہ 10تاریخ تك فریق دوئم كو ادا كرنے كا پابند وذمہ دار ہو گا ـ كرایہ كی ادائیگی باخذ رسید / آن لائن ہو گیـ
2. یہ کہ بعد تكمیل میعاد كرایہ داری فریق اول قبضہ جائیداد حوالے فریق دوئم مالك كرنے كا پابند وذمہ دار ہو گاـ
3. یہ کہ جائیداد کو فریق اول کرایہ در کرایہ یا پگڑی پر کسی دیگر شخص کو دینے کا مجاز نہ ہو گا اور نہ ہی اپنے ساتھ کسی دیگر شخص کو شامل کرایہ داری کرنے کا مجاز ہو گا اور جائیداد کو صرف رہائشی مقاصد کے لیے استعمال كریگا۔
4. یہ کہ فریق اول کرایہ دار جائیداد میں کوئی کام خلاف شرع ، خلاف قانون یا خلاف اخلاق نہ کرے گا۔
5. یہ کہ جائیداد سے منسلكہ جملہ یوٹیلیٹی سروسز بجلی ، گیس ، ٹیلیفون ، واسا ، كے ماہانہ بلز /چارجز فریق اول كرایہ دار از گرہ خود ادا كر كے رسیدات محفوظ ركهنے كا پابند ہو گا جو بوقت اختتام كرایہ داری مالك فریق دوئم کو دینے کا پابند ہو گا۔ اگر کرایہ دار فریق اول جائیداد میں كوئی اضافی سروسز نصب كروائے گا تو اس كے جملہ واجبات كی ذمہ داری فریق اول کرایہ دار پر ہوگی۔
6. یہ کہ فریق اول جائیداد میں کوئی مرمت و لاگت وغیرہ نہ لگائے گا اگر لگائے گا تو فریق دوئم سے مجرائی نہ لے گا۔
7. یہ کہ فریق اول جائیداد میں کوئی توڑ پھوڑ نہ کرے گا اور نہ ہی كوئی تغیر و تبدل کرے گا۔
8. یہ کہ اگر فریق اول مقرر ہ میعاد سے قبل جائیداد خالی کرنا چاہے گا تو فریق دوئم کو ایک ماہ قبل تحریری نوٹس دے گا اگرفریق دوئم اپنی ضرورت کے تحت جائیداد میعاد مقررہ سے قبل خالی کرانا چاہے گا تو ایک ماہ قبل نوٹس دے گا۔
9. یہ کہ اگر بعد از اختتام مدت کرایہ داری فریق اول نے مزید کرایہ داری اختیار کرنا چاہی تو فریق دوئم کی رضامندی سے کرایہ میں %10 (دس فیصد) اضافہ کے ساتھ نیا اسٹامپ تحریر کیا جائے گا۔
10. یہ کہ فریق اول کرایہ دار نے زر سیکورٹی فریق دوئم کو ادا کر دیا ہے جو بعد از اختتام مدت کرایہ داری فریق دوئم، کرایہ دار فریق اول کو واپس اداکرنے کا پابند ہوگا نیز زر سیکورٹی كی رقم کرایہ میں ایڈجسٹ نہیں كی جائے گیـ
11. یہ کہ دو ماہ تک متواتر کرایہ ادا نہ کرنے کی صورت میں فریق اول مستوجب بیدخل تصور ہو گا اور کسی فوجداری و دیوانی کاروائی کا مجاز نہ ہو گااور مالک فریق دوئم کو کسی بھی قسم کی پریشانی میں مبتلاء نہیں کرے گا۔
12. یہ کہ فریق دوئم مالک جائیداد میں ہر تین ماہ بعد Visit کرے گا، کرایہ دار مذکور کو کوئی عذر و اعتراض نہ ہوگا۔
13. یہ كہ سوسائٹی كے سروسز چارجز لاگو ہونے كی صورت میں ان كی ادائیگی بذمہ فریق اول كرایہ دار ہو گیـ
14. یہ كہ فریق اول بمطابق نوعیت جائیداد انہی مقاصد كے لیے استعمال كرے گا جن كے لیے حاصل كی گئی ہے بصورت دیگر جرمانہ /محكمانہ كاروائی كی ذمہ داری فریق اول پر عائد ہو گیـ
15. یہ كہ كرایہ نامہ كی رجسٹریشن حكومت پنجاب ـپاكستان كے احكامات كے تحت پولیس ریكارڈ میں كردی گئی ہے، فریق اول كی كوئی بهی ایسی سرگرمیاں جو مفاد عامہ ، ہمسائیگان ، مالك فریق دوئم یا گورنمنٹ لاز سے متصادم ہونے كی صورت میں فریق اول فوری بیدخل كر دیا جائے گاـ
بصورت نوبت نالش شرائط بالا سے منحرف ہونے پر فریق اول و اسكے وارثان /ضمانت دہندگان ،فریق دوئم کے تمام ہرجہ و خرچہ و محنتانہ وکیل وغیرہ کی ادائیگی کرنے كے پابند و ذمہ دار ہونگے۔پابندی دستاویز ہذا فریقین و فریقین کے وارثان بازگشت پر بمثل فریقین برابر حاوی و جاری رہے گی ۔لہٰذا کرایہ نامہ ہذا بحق فریق دوئم تحریر و تکمیل کر دیا ہے کہ سند رہے اور بوقت ضرورت کام آوے۔