بدرستی ہوش و حواس خمسہ و ثبات عقل خود و برضا مندی خود بلا جبر کسی شخص کے اپنی آزادانہ مرضی سے اقرار کرکے بخوشی اس بات پر لکھ دیتے ہیں کہ ____________________________________________________________________________________________
ملکیہ و مقبوضہ فریق اول راہن خود ہے۔ فریق اول کو _________________ کی باابت کامل اختیارات حاصل ہیں۔ چونکہ دریں وقت فریق اول کو _____________ (مقصد / ضرورت )کے لئے رقم اشد درکار ہے اس لئے فریق اول نے ______________________ متذکرہ بالا بالعوض _____________________________________ نصف جن کے مبلغ ____________________سکہ رائج الوقت پاکستانی ہوتے ہیں۔بدست و بحق فریق دوئم کے رہن برائے مدت ___________ سال کر کے قبضہ مرتہن مذکور کو موقع پر دے دیا ہے۔ یہ کہ فریق اول اندر میعاد __________ سال وصول شدہ رقم مبلغ ______________________________مرتہن مذکور کو واپس ادا کر کے فک الرہن کرانے کا پابند ہو گا۔ اگر فریق او وصول شدہ رقم فریق دوئم مذکور کو ادا کرنے سے قاصر رہا تو فریق دوئم مجاز ہے کہ قانونی کاروائی پیشرفت کر دیویے _ اس صورت میں جملہ اخراجات کاروائی پیشرفت بذمہ فریق اول ہونگے ۔ یہ کہ دوران میعاد فریق اول قرضہ کی رقم سے جو ادائیگی واپس کرے گا اس کی باقاعدہ رسید لکھی جائے گی، بلا رسید ادائیگی قابل قبول نہ ہو گی اور کلہم زر قرضہ کی کلیئرنس کے بعد رہن نامہ ہذا منسوخ تصور ہو گا۔ ثبوت ملکیت۔ کاپی شناختی کارڈ۔ لف ہذا ہیں۔ پابندی دستاویز ہذا فریقین و فریقین کے وارثان بازگشت پر بمثل فریقین برابر حاوی ہوگی۔ لہٰذا رہن نامہ تکمیل کر کے دستخط نشان انگوٹھا جات ثبت کر دیے ہیں کہ سند رہے اور بوقت ضرورت کام آئے۔ بتاریخ ___________________