من مقر فریق اول بقائمی ہوش و حواس خمسہ بلا جبر و ترغیب غیرے کے اپنی کامل اور آزادانہ رضا مندی سے لکھ دیتا ہوں کہ فریق اول کا نکاح و شادی ہمراہ فریق دوئم عرصہ____________ سال قبل بروئے شرع محمدی روبرو معززین طرفین برادری ہوئی تھی۔ بعد از شادی دوران آبادی ___________ بچے تولد ہوئے جو بفضل تعالی زندہ بقید حیات ہیں_ ، تولد ہوئیں جو بفضل تعالیٰ حیات ہیں۔ تاہم اب کچھ عرصہ سے مابین فریقین اختلافات پیدا ہونا شروع ہو گئے اورباہمی اتفاق و ذہنی ہم آہنگی کی کوئی صورت باقی نہیں رہی ہے جسکی وجہ سے اندر حدود اللہ رشتہ ازدواج کا قائم رہنا محال ہو گیا ہے اور من مقر فریق اول نے فیصلہ کیا ہے کہ فریق دوئم سے علیحدگی بصورت طلاق کر لی جاوے _ بدیں وجہ من مقر فریق اول __نام____ امروز فریق دوئم _إ__نام ____ کو طلاق اول دیتا ہوں اور روبرو گواہان طلاق نامہ تحریر و تکمیل کر دیا ہے _ پس بعد مدت /میعاد رجوع فریق دوئم ___ نام___ کی طلاق موثر ہو جاوے گی اور فریق اول و فریق دوئم جملہ حدود و قیود نکاح ہذا سے آزاد ہو جاویں گے_ فریق دوئم بمطابق شرع بعد تکمیل عدت نکاح کر لیوے مجاز ہو گی_ لہٰذا یہ طلاق نامہ ۔ اول من مقر نے روبرو گواہان حاشیہ امروز بقائمی ہوش و حواس بلا جبر و اکراہ بحق فریق دوئم ،تحریر و تکمیل کردیا ہے اور اپنا انگوٹھا ثبت کر دیا ہے کہ سند رہے اور بوقت ضرورت کام آوے ۔ مورخہ______________