بدرستی ہوش و حواس خمسہ بلا جبر و اكراہ احدیكس اپنی اپنی كامل آزادانہ رضا مندی سے مابین فریقین درج ذیل شرائط بصیغہ تقرری ثالث طے پائیں ہیں_ یہ کہ فریق اول کا تنازعہ ہمراہ ________________ بابت ________________ چلا آ رہا ہے_ جسکی بابت فریق دوئم کو مکمل واقفیت حاصل ہے اور من مقر فریق اول نے اس ضمن میں فریق دوئم پر اعتماد کرتے ہوئے اپنے تنازعہ کے تصفیہ کے لیے بحیثیت ثالث مقرر کیا ہے_ من مقر فریق اول حسب تاکید فریق دوئم اپنے جملہ معروضات و دستاویزات بروقت فراہم کرنے کا پابند و ذمہ دار رہونگااور فریق دوئم کو اختیار ہو گا کہ تنازعہ کے حل کے لیے دیگر فریق کے موقف کو بغور سنے اور اسکے فراہم کردہ معروضات و دستاویزات کا بغور جائزہ لیوے _ اسطرح فریق دوئم جو بھی فیصلہ بعد از شنوائی فریقین کرے گا من مقر فریق اول کو من و عن قبول و منظور ہو گا_ من مقر فریق اول بعد از فیصلہ ثالثی کسی عدالت ، فورم ، پنچائیت ، عدالت ماتحت ، عدالت عالیہ و عدالت عظمی سپریم کورٹ آف پاکستان ، شریعت کورٹ یا کسی دیگر مجاز اتھارٹی کے روبرو پیش ہو کر معاملہ دوبارہ زیر غور لانے اور مطالبہ کرنے کا ہر گز مجاز نہیں ہو گا_ چونکہ من مقر فریق اول نے فریق دوئم پر مکمل اعتماد کرتے ہوئے ثالثی ایکٹ 1940و دیگر رائج الوقت قوانین پاکستان کے تحت ثالث مقرر کیا ہے اس لیے ثالث فریق دوئم کا فیصلہ بذریعہ عدالت رول آف کورٹ تصور ہو گا_ لہذا اقرار نامہ تقرری ثالث بحق فریق دوئم تکمیل کر کے دستخط انگوٹھا جات روبرو گواہان حاشیہ ثبت کر دیے ہیں کہ سند رہے _ بتاریخ _______________