جوائنٹ ونچر ایگریمنٹ ہذا امروز مابین فریقین بالا طے پایا ہےجو کہ بدرستی ہوش و حواس خمسہ و ثبوتی عقل بلا جبر و اکراہ اقرار کرتے ہیں اور لکھ دیتے ہیں کہ یک قطعہ اراضی __________________ واقع موضع …………………………………………………………………………………………تحصیل وضلع ملتان ملکیہ و مقبوضہ فریق دوئم خود ہے۔ جو کہ اراضی متذکرہ بالا ہمہ قسم سقم بار رہن، بیع، ہبہ، تبادلہ، وقف، نالشات غیر وغیرہ سے پاک و صاف ہے، ہمہ قسمی ٹیکسز محکمہ مال وغیرہ سے مبرا پاک و صاف ہے کسی محکمہ میں کسی طور نادہندہ نہ ہے، جسکی بابت فریق دوئم نے ہر طرح سے ضمانت دی ہوئی ہے۔ اب فریق اول و فریق دوئم نے باہمی افہام و تفہیم کے تحت اراضی ہذا کو بغرض کاروبار جوائنٹ ونچر،مشترکہ مفاد کے پیش نظر درج ذیل شرائط کے تحت ڈویلپمنٹ و فروخت کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔ 1- یہ کہ مابین فریقین پراجیکٹ کا نام ”…………………………“ طے پایا ہے، جس میں فریق اول و فریق دوئم کا تناسب فریق اول60% و فریق دوئم40% کے شراکت دار ہونگے۔ 2- یہ کہ فریق دوئم نے پراجیکٹ کی ابتداء، تیاری و فروخت کے لیے اراضی مہیا کی ہے جو کہ پراجیکٹ کے لیے مہیا کردہ اراضی کی کل مالیت مبلغ __________________________________________ مابین فریقین طے پائی ہے۔3- یہ کہ فریق دوئم پراجیکٹ کے لیے اراضی مہیا کرے گا اسکے علاوہ اراضی کی کمرشلائزیشن، نقشہ منظوری، دیگر محکمہ جات وغیرہ سے NOC کا حصول و اس ضمن میں کلہم مالیاتی ذمہ داری فریق اول کی ہو گی تاہم فریق دوئم اس ضمن میں مکمل تعاون فراہم کرنے کا پابند ہو گا جسمیں جملہ محکمہ جات میں بیانات زبانی و تحریری جمع کرانا یا اصالتاً پیش ہونا شامل ہو گا۔ 4- یہ کہ پراجیکٹ کے ضمن میں فریق اول کلہم اخراجات از گرہ خود برداشت کرے گا اور محکمہ ضلع کونسل کے نقشہ و انجینئرز کی سفارشات کے مطابق تعمیرات کروائے گا، جسمیں مٹیریل اور کام کی مکمل ذمہ داری فریق اول کی ہو گی تاہم پراجیکٹ ڈیزائن، سنگل سٹوری یا ملٹی سٹوری تعمیرات وغیرہ کی بابت فریق اول و فریق دوئم باہمی مشاورت سے فیصلہ سازی کریں گے تا کہ پراجیکٹ کو کسٹمر پوائنٹ آف ویو کے تحت بھرپور منافع بخش بنایا جا سکے۔ 5- یہ کہ پراجیکٹ کی تکمیل کے سلسلے میں اگر مزید انوسٹمنٹ درکار ہوئی تو دیگر انوسٹر پراجیکٹ کی تکمیل کے لیے شامل کیا جائے گا جسکی انوسٹمنٹ کے مطابق اسے پراجیکٹ سیل شروع ہونے پر 10% فیصد منافع دیا جائے گا، اس ضمن میں فریق دوئم بھی انوسٹمنٹ کرنے کا مجاز ہو گا جسکے لیے اضافی انوسٹمنٹ کے منافع کی شرح علیحدہ طور پر تعین کی جائے گی اور اس ضمن میں ادا کیا جانے والا منافع (Project Cost)میں شامل ہو گا۔ -6 یہ کہ فریق اول پراجیکٹ کی تکمیل کے سلسلے میں غیر ضروری تاخیر سے بچنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گا اور پراجیکٹ کی تکمیل کے لیے __________________ ماہ کا تخمینہ لگایا گیا ہے، تاہم کسی قسم کے ناگزیر موسمی، سیاسی، جنگی، مالیاتی عدم استحکام، مٹیریل کی قلت وغیرہ جیسے مسائل کے پیش نظر1ماہ تک کا گریس پیریڈ رکھا گیا ہے۔اسطرح پراجیکٹ کی تکمیل کی حتمی مدت ……………………………… طے پائی ہے۔ -7 یہ کہ پراجیکٹ سے بھرپور منافع حاصل کرنے کے لیے مناسب تشہیر الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ذریعے کی جائے گی جس میں پراجیکٹ کی قابل فروخت مکان /دوکان / بلڈنگ بمعہ رقبہ اور ان سے منسلکہ حقوق بارے مناسب آگاہی دی جائے گی تا کہ بکنگ کی صورت میں پوری وضاحت ہو سکے۔ -8 یہ کہ پراجیکٹ کی سیل کے لیے فریق اول و فریق دوئم باہمی مشاورت سے فی یونٹ کی قیمت کا تعین کریں گے اور ہر یونٹ کی قیمت زمین،لاگت اور منافع کا تعین کر کے مطابق حصص تقسیم کریں گے۔ -9 یہ کہ فریق اول و فریق دوئم پراجیکٹ کی 90فیصد تکمیل ہونے پر قیمت اراضی اور پراجیکٹ کاسٹ کا تعین کر کے مکان /دوکان /بلڈنگ کی قیمت نکالیں گے تا کہ سیل کا عمل شروع کیا جا سکے۔ اس موقع پر فریق اول اپنی اراضی کی قیمت وصولی کے لیے دو صورتوں میں سے ایک اختیار کرنے کے مجاز ہونگے۔ (i) یہ کہ فریق دوئم اپنی زمین کی قیمت بصورت تیار شدہ یونٹ فریق اول سے وصول کر لیوے۔ اس طرح بعد وصولی تیار شدہ یونٹ فریق دوئم بقیہ اراضی کی رجسٹری بحق فریق اول یا حسب منشاء فریق اول کرانے کا پابند وذمہ دار ہو گا۔ (ii) یہ کہ فریق دوئم پراجیکٹ کی سیل میں آخر تک شریک رہے اور فی یونٹ سیل پر بمطابق طے شدہ حصص وصولی کرتا رہے_ -10 یہ کہ مارکیٹ کے لیے نقشہ پاسنگ و دیگر محکمہ جات سے منظوری کے سلسلے میں سیٹ بیک وپارکنگ کی مد میں جو زمین چھوڑی جائے گی اسکی قیمت کو بھی فی یونٹ لاگت میں شامل کر کے منافع کا تعین کیا جائے گا۔ نیز فریق دوئم پارکنگ ایریا و مفاد عامہ کی جگہوں کو بحق ضلع کونسل ٹرانسفر کرانے کا پابند و ذمہ دار ہوگا، جسکے اخراجات فریق اول برداشت کرے گا اور یہ اخراجات، پراجیکٹ کاسٹ میں شامل کیے جائیں گے۔ -11 یہ کہ فریق اول کی غفلت کی وجہ سے پراجیکٹ کی تکمیل میں تاخیر ہوئی تو فریق اول فریق دوئم کو ماہانہ کی بنیاد پر پراجیکٹ کی اراضی کا کرایہ مبلغ …………………… ادا کرنے کا پابند وذمہ دار ہو گانیز اگر کسی قانونی سقم یا فریق دوئم کی جانب سے کسی کوتاہی کی وجہ سے تاخیر ہوئی تو فریق دوئم پر بھی اسی شرح سے ماہانہ جرمانہ / کرایہ عائد ہو گا۔ -11A یہ کہ ملکی معاشی حالات کساد بازاری وغیرہ کی وجہ سے اگر پراجیکٹ کی سیل تاخیر کا شکار ہوئی تو اس صورت میں فریقین باہمی طور پر تعاون کریں گے اور کوئی فریق اپنی رقم کا مطالبہ کرنے کا مجاز نہ ہو گا۔ -12 یہ کہ پراجیکٹ کی بکنگ اور سیل سے متعلق رقوم کی وصولی کے لیے فریق اول و فریق دوئم جوائنٹ اکاؤنٹ کھولیں گے تا کہ جملہ مالیاتی معاملات خصوصاً ٹیکس سے متعلق کوئی مسئلہ نہ پیش آئے اور حساب کتاب کو بآسانی آڈٹ کیا جا سکے۔ -12 یہ کہ اگر خدانخواستہ کسی ناگہانی زلزلہ، سیلاب وغیرہ کی وجہ سے پراجیکٹ پر کام روکنا پڑا اور تاخیر کا شکار ہوا تو فریقین باہمی طور پر تعاون کریں گے اور کسی فریق پر ذمہ داری عائد نہ ہو گی۔ -13 یہ کہ فریق اول و فریق دوئم نے مسمی ……………………………… کو بطور ثالث مقرر کیا ہے جو کہ مابین فریقین کسی بھی قسم کے تنازعہ یا مشاورت طلب امور کی صورت میں ثالثی کا کردار ادا کریں گے اور ثالث/ثالثان کا فیصلہ حتمی تصور ہو گا جو کہ کسی عدالت، ہائی کورٹ، سپریم کورٹ، شریعت کورٹ وغیرہ یا کسی فورم پر چیلنج نہیں کیا جائے گا بلکہ ثالثان کے فیصلے کو Rule of Courtبنوانے کے لیے فریق اول و فریق دوئم پابند ہونگے۔ -14 یہ کہ فریق دوئم و اسکے نمائندگان دوران پیشرفت پراجیکٹ کے کام کا جائزہ لینے کے مجاز ہونگے اور پراجیکٹ کی تعمیرات کے کام کے سلسلے میں کسی قسم کے نقائص موجود ہونے کی صورت میں یا بوجہ ناقص مٹیریل یا ناقص منصوبہ بندی تعمیرات میں کوئی نقص پیدا ہونے کی صورت میں فریق دوئم سائٹ پر کام فوری رکوانے کا مجاز ہو گا تا کہ ناقص مٹیریل، منصوبہ بندی سے ہونے والے نقصان کی پڑتال اور جائزہ لے کر نقصان کا تخمینہ لگا کر فریق اول پر جرمانہ عائد کیا جا سکے۔ -15 یہ کہ فریق اول پراجیکٹ پر اٹھنے والے اخراجات، گورنمنٹ ڈیوز، لیبر، مٹیریل، آفس اخراجات کا مکمل کھاتہ تیار کرنے کا پابند وذمہ دار ہو گا جسے فریق دوئم و اسکے نمائندگان مناسب اوقات میں چیک کرنے اور نقول حاصل کرنے کے مجاز ہونگے۔ -16 یہ کہ بوقت حوالگی قبضہ فریق دوئم پراجیکٹ کے لیے دی جانے والی اراضی کی مارکنگ کرے گاتا کہ بعد نقشہ پاسنگ، کمرشلائزیشن اور تعمیرات کا کام شروع کرتے ہوئے کسی بھی قسم کی پیچیدگیوں سے بچا جا سکے۔ -17 یہ کہ پراجیکٹ میں دوکانات کی تعداد اور رقبہ کا تعین فریق اول و فریق دوئم آرکیٹیکٹ کے مجوزہ ڈیزائن کو دیکھنے کے بعد باہمی مشاورت سے کریں گے۔ -18 یہ کہ فریق دوئم نے بوقت دستخط جوائنٹ ونچر ایگریمنٹ ہذا روبرو گواہان مبلغ ……………………………… بذریعہ چیک ……………… بطور ضمانت / گارنٹی ازاں فریق اول وصول پا لیے ہیں۔ جو فریق اول پراجیکٹ کا کام ……………… فیصد مکمل کرنے کے بعد فریق دوئم سے باخذ رسید واپس لینے کا مجاز ہو گا۔ -19 یہ کہ ہر دو فریقین نے اپنے اپنے مفاد کے پیش نظر اپنے وکلاء سے مشاورت کے بعد معاہدہ ہذا طے کیا ہے، دوران معاہدہ فریق اول معترض ہو کر معاہدہ سے علیحدگی اختیار کرے گا تو ادا شدہ زر سیکورٹی بطور ہرجانہ ضبط تصور ہو گی اور اگر فریق دوئم معاہدہ سے علیحدگی اختیار کرنا چاہے گا تو فریق اول کی صرف شدہ لاگت اور زر سیکورٹی کی رقم کے ساتھ زر سیکورٹی کے مساوی رقم بطور ہرجانہ ادا کرنے کا پابند ہو گا۔ -20 یہ کہ جوائنٹ ونچر معاہدہ کی تحریر و تکمیل روبرو فریقین و گواہان و شناخت کنندگان جناب ……………………………… ایڈووکیٹ ہائی کورٹ سیٹ نمبر ……………… ضلع کچہری ملتان کے آفس میں کی گئی ہے، جو کہ اصل دستاویز معاہدہ فریق دوئم کے پاس رہے گا جبکہ حسب ضابطہ نقل فریق اول کے پاس اور دفتر ………………………… میں محفوظ رہے گی۔ -21 یہ کہ عرصہ ______________ کے اندر فریق اول پراجیکٹ شیئر کی مد میں مبلغ___________________________________فریق دوئم کو ادائیگی کرے گا، اسکے علاوہ جو شیئر ہو گا وہ عرصہ _________________سال میعاد مکمل ہونے پر فریق اول فریق دوئم کو ادا کرنے کا پابند وذمہ دار ہو گا، جبکہ فریق اول نے بطور گارنٹی _______________________ مالیت کے چیک فریق دوئم کو بوقت دستخط معاہدہ ہذا جمع کروائے گا۔ -22 ریٹ کا شیڈول ذیل میں درج کیا گیا ہے۔ پابندی دستاویز ہذا فریقین و فریقین کے وارثان و قائمقامان پر برابر حاوی و جاری رہے گی لہٰذا چند سطور بطور جوائنٹ ونچر معاہدہ مابین فریقین تحریر و تکمیل کر دی ہیں کہ سند رہے اور بوقت ضرورت کام آویں۔
شیڈول ریٹ برائے پراجیکٹ کا نام _____________________________کمرشل فی مرلہ ریٹ مبلغ___________________________رہائشی فی مرلہ ریٹ مبلغ___________________________ویسٹیج فی مرلہ مبلغ___________________________ریزیڈنشل فی مرلہ مبلغ___________________________کمرشل فی مربع فٹ مبلغ___________________________رہائشی فی مربع فٹ مبلغ___________________________سیوریج کا رننگ فٹ مبلغ___________________________مین ہول مبلغ___________________________روڈ Water Bound تک مبلغ___________________________ کا ہو گا۔ ؒمبلغRs.100/- فی مربع فٹ کا ہو گا۔