بدرستی ہوش و حواس خمسہ و ثبات عقل خود بلا جبر و اکراہ احدیکس بلا ترغیب غیرے و برضا مندی خود اپنی کامل آزادانہ مرضی سے اقرار کرکے بخوشی اس بات پر لکھدیتے ہیں کہ فریقین نے از مورخہ………………………………سے کاروبار باہمی شراکت کے تحت شروع کیا ہے جسکی شرائط شراکت داری مابین فریقین مندرجہ ذیل طے پائی ہیں۔ 1-یہ کہ کاروبار شراکت میسرز …………………………کے نام سے منسوب رہے گا، جسکا مرکزی دفتر ……………… واقع ہے ۔ 2-یہ کہ کاروبار شراکت ________________________سے متعلقہ ہے ۔3-یہ کہ کاروبار شراکت از مورخہ ______________________سے شروع ہے جو کہ فریقین کی باہمی رضا مندی سے جاری رہے گا۔ 4-یہ کہ کاروبار شراکت میں فریق اول ___________________٪و فریق دوئم ___________________٪کا حصہ دار ہے۔ 5-یہ کہ فریق دوئم نے مبلغ ……………… انوسٹ منٹ کی ہے، بعد ازاں فریقین باہمی رضا مندی سے سرمایہ کی رقم مطابق حصص کم یا زیادہ کر سکیں گے۔ 6-یہ کہ لین دین وتنخواہ ملازمین، یوٹیلیٹی بلز، دیگر کاروباری اخراجات کا مکمل حساب کتاب رکھا جائے گا اور بعد اخراجات منہائی کاروبار ہر ماہ / سال کے آخرمیں فریقین حساب کتاب فہمید کر کے مطابق حصص نفع / نقصان تقسیم کریں گے۔ 7-یہ کہ فریقین و ان کے نمائندگان لین دین و حساب کتاب کی بابت تیار شدہ کھاتہ جات کو بمطابق قانون آفس ٹائم میں چیک کرنے اور نقول حاصل کرنے کے مجاز ہونگے۔ 8-یہ کہ فریق اول بطور منیجنگ پارٹنر کام کرے گا اور بنک و مالیاتی اداروں میں ہمہ قسم کاروائی ،لین دین اپنے دستخط سے کرنے کا مجاز ہو گا۔ 9-یہ کہ کاروبار شراکت کسی بھی قسم کے ذاتی لین دین ، ٹیکس ،قرضہ جات کا ذمہ دار نہ ہو گا۔ 10-یہ کہ کوئی بھی فریق اپنے حصہ شراکت داری کو کسی دیگر شخص کو فروخت کرنے کا مجاز نہ ہو گا ، اگر کوئی فریقین علیحدگی اختیار کرنا چاہے گا تو دوسرے فریق کو 2ماہ قبل بذریعہ تحریری نوٹس آگاہ کرے گا ۔11-یہ کہ کاروبار شراکت کے دوران کسی بھی قسم کے تنازعہ کی صورت میں فریقین باہمی مشاورت سے ایک ثالث مقرر کریں گے اور ثالث مذکور جو بھی فیصلہ کرے گا وہ بمطابق قانون ثالثی دونوں فریقین پر لاگو ہو گا۔ 12-یہ کہ کسی بھی فریق کی وفات کی صورت میں اسکے جائز قانونی و شرعی وارثان یا اسکے نامزد کردہ شخص / اشخاص اسکے حصص کی بابت باختیار ہونگے۔ 13-یہ کہ دیگر قواعد و ضوابط قانون شراکت داری 1932 کے تحت سرانجام دیے جائیں گے۔ اگر کوئی بھی فریق معاہدہ شراکت ہذا سے انحراف کرے گا تو وہ دوسرے فریق کے تمام عدالتی ہرجہ وخرچہ وغیرہ کا ذمہ دار ہو گا پابندی دستاویزہذا وارثان وقائمقامان پر برابر حاوی رہے گی ۔اس لیے شراکت نامہ مابین فریقین تحریر و تکمیل کر دیاہے کہ سند رہے ، مضمون ہذا سن و سمجھ لیا ہے درست تسلیم ہے ۔ مورخہ